فن و فنکار

کیاسلمان خان کی جان کو بھی خطرہ ہے؟ سدھو موسے والا کے قاتلوں نے سلمان خان کو بھی قتل کی دھمکی دی، تہلکہ خیز رپورٹ

( جہانزیب احمد خان) گلوکار اور بھارتی کانگریس پارٹی کے رہنما سدھو موسے والا کو اتوار کی شام کو گولیاں مار کر ہلاک کر دیا گیا ہے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ بغیر پروٹوکول اور سیکیورٹی کمانڈوز کےتھے۔

بھارتی پولیس نے بتایا کہ جائے واردات سے تین مختلف ہتھیاروں کی گولیوں کے 30 خالی شیل ملے ہیں۔ حملے کے مقام سے ملنے والے یہ شیل نائن ایم ایم، سیون پوائنٹ سکس ٹو ایم ایم اور پوائنٹ تھری زیرو ایم ایم کے ہیں۔

سدھو موسے والا کے قتل میں ’لارنس بشنوئی گروپ‘ کا نام لیا جا رہا ہے۔ پنجاب کے ڈائریکٹر جنرل پولیس وی کے بھنوارہ کے مطابق ابتدائی تفتیش میں واقعہ ‘لارنس بشنوئی’ اور ‘لکی پٹیال’ نامی گروہوں کی لڑائی کا نتیجہ لگ رہا ہے۔

پولیس افسر کا کہنا ہے کہ ’بشنوئی گروپ نے اس قتل کی ذمہ داری قبول کی ہے اور اس نے وکی میتھوخیرہ کے قتل کا بدلہ لیا ہے۔‘

ڈائریکٹر جنرل پولیس کے مطابق وکی میتھوخیرہ کے قتل کے سلسلے میں تین حملہ آوروں سنی، انیل اور بھولو کو گرفتار کیا جا چکا ہے۔ یہ تینوں ملزمان ہریانہ کے رہائشی ہیں اور انہیں دہلی پولیس نے گرفتار کیا ہے۔

سدھو موسے والا کے مینیجر شگون پریت کو بھی وکی میتھوخیرہ کے قتل میں نامزد کیا گیا ہے لیکن وہ آسٹریلیا فرار ہو گئے ہیں۔

بھارتی گینگسٹر لارنس بشنوئی اور گولڈی برار کون ہیں؟

کرمنل ریکارڈ اور سرکاری افسران کے مطابق بشنوئی گروپ کے تقریباً 700 ارکان ہیں۔ اس گروپ میں پیشہ ور سنائیپراور نشانے باز قاتل شامل ہیں اور یہ پنجاب، ہریانہ، دہلی، راجستھان اور ہماچل سمیت کئی علاقوں میں قبضہ جمائے بیٹھے ہیں انہیں سیاسی پشت پناہی حاصل ہونے کی وجہ سے پولیس ان کے سامنے خود کو بے بس محسوس کرتی ہے۔ اس گروپ کے اثرات دوسرے ممالک تک پھیلے ہوئے ہیں جن میں کینیڈا بھی شامل ہے۔

31 سالہ لارنس بشنوئی اس گروہ کا سرغنہ ہے اور کئی مقدمات میں نامزد ہے جن میں قتل، ڈکیتی اور قاتلانہ حملے شامل ہیں۔ پنجاب، دہلی اور راجستھان میں اس پردرجنوں مقدمات درج ہیں۔

بشنوئی کو پہلے راجستھان کی بھارت پور جیل میں رکھا گیا تھا لیکن ان دنوں وہ دہلی کی تہاڑ جیل میں ہیں۔

پنجاب پولیس کو شبہ ہے کہ لارنس بشنوئی نے جیل میں بیٹھ کر سدھو موسے والا کے قتل کا منصوبہ بنایا اور ان کے ساتھی گولڈی برار نے کینیڈا میں بیٹھ کر اس منصوبے کو عملی جامہ پہنانے کے انتظامات کیے۔

بشنوئی نے چندی گڑھ کی پنجاب یونیورسٹی سے وکالت کی ڈگری حاصل کی اور اپنی تعلیم کے دوران ہی غیر قانونی کاموں میں ملوث ہو گئے۔ بشنوئی اور گولڈی کی ملاقات 2009 میں ہوئی جب وہ طالبِ علم تھے اور گولڈی بھی بشنوئی کے ساتھ یونیورسٹی کی سیاسی سرگرمیوں میں شامل ہو گئے تھے۔

کیا سلمان خان کی زندگی بھی خطرے میں ہے؟

ستیندر سنگھ عرف گولڈی برار کو گینگسٹر لارنس بشنوئی کا قریبی دوست ہے۔ گولڈی اس وقت کینیڈا میں مقیم ہے اور اس نے فیس بک کے ذریعے موسی والا کے قتل کی ذمہ داری قبول کی ہے۔

گزشتہ سال فرید کوٹ کی ضلعی عدالت نے گولڈی کے خلاف یوتھ کانگریس لیڈر گرلال سنگھ پہلوان کے قتل کے سلسلے میں ناقابل ضمانت وارنٹ جاری کیے تھے۔ گولڈی کو گروگرام میں دوہرے قتل کیس میں بھی نامزد کیا گیا تھا۔

بشنوئی برادری سے تعلق رکھنے والے لارنس بشنوئی کا نام اس وقت منظرِ عام پر آیا جب ان کے گروپ کے ایک رکن کو بالی وڈ کے اداکار سلمان خان کو قتل کی دھمکی دینے پر گرفتار کیا گیا۔

درحقیقت، بشنوئی برادری کالے ہرن (چنکارے) کی پوجا کرتی ہے اور لارنس گروپ کے رکن سمپت نہرا نے سلمان خان کے کالے ہرن کے شکار کے معاملے میں اداکار کو جان سے مارنے کی دھمکی دی تھی۔

پنجاب پولیس کی اینٹی گینگسٹر ٹاسک فورس نے لارنس بشنوئی اور گولڈی برار سمیت تین افراد کو بھٹنڈا سے اس وقت گرفتار کیا تھا جب تنیوں افراد مالواکے علاقے میں ایک کاروباری شخصیت پر حملے کی تیاری کر رہے تھے۔

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button