فن و فنکار

حویلی لکھا کے معروف لوک فنکار سائیں ظہور علیل ہو گئے

(مانیٹرنگ ڈیسک ) اوکاڑہ کے قصبہ حویلی لکھا سے تعلق رکھنے والے  لوک فنکار سائیں ظہور لندن میں لائیو پرفارمنس کے دوران گر گئے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ ایسٹ لندن میں ایک کنسرٹ جاری تھا جس میں سائیں ظہور پرفارم کررہے تھےکہ اچانک وہ اسٹیج پر گر گئے تاہم منتظمین کی جانب سے انہیں ہسپتال منتقل کردیا گیا ہے۔

ہسپتال ذرائع کے مطابق شایدشدید تھکاوٹ کے باعث سائیں ظہور بے ہوش ہوکر گر ے تاہم ڈاکٹرز ابھی ان کا معائنہ کررہے ہیں۔

ہسپتال ذرائع کا کہنا ہے کہ لوک فنکار اب تک ہوش میں نہیں آئے۔

سائیں ظہور احمد نے 10سال کی عمر میں پہلی مرتبہ اپنے فن کا مظاہرہ کیا جب وہ ایک مشہور فیملی ”مانیکا“ کی شادی میں گئے۔ سائیں ظہور کا شمار پاکستان کے اُن لیجنڈ گلوکاروں میں کیا جاتا ہے جنہوں نے صوفی میوزک کو لوگوں تک پہنچانے میں اہم کردار ادا کیا۔

سائیں ظہور مزارات پر اپنے فن کا مظاہرہ کرتے ہیں اور لو گ بڑے احترام سے ان کو سننے کے لیے آتے ہیں۔ اس کے علاوہ سائیں ظہور کوک سٹوڈیو میں بھی اپنے فن کا مظاہرہ کر چکے ہیں۔

ان کے مشہور صوفی کلام میں” تومبہ، اللہ ہو، نچنا پیندا ہے، تیرے عشق نچایا، اک الف، اور ربا ہو“ وغیرہ شامل ہیں۔

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button