ریاست اور سیاستتھانہ کچہری

ثاقب نثار نے نوازشریف اور مریم نواز کے خلاف بیان نہ دینے کی پاداش میں نا اہل کیا، طلال چوہدری

( مانیٹرنگ ٖڈیسک )مسلم لیگ (ن) کے سینئر رہنما طلال چوہدری نے سابق چیف جسٹس ثاقب نثار نے مجھے نواز شریف اور مریم نواز کے خلاف بیان دینے کا کہا تھا۔

 پروگرام ’آج شاہزیب خانزادہ کے ساتھ‘ میں گفتگو کے دوران طلال چوہدری نے کہا کہ ثاقب نثار نے مجھے بالواسطہ کہا کہ میں نواز شریف اور مریم نواز کے خلاف بیان دوں۔

انہوں نے کہا کہ ثاقب نثار پر الزام نہیں لگارہا ہوں بلکہ حقائق بیان کر رہا ہوں۔

ن لیگی رہنما نے مزید کہا کہ عدلیہ کو اگر نظر ثانی کرنی ہے تو تمام اُن سزاؤں کی کرنا ہوگی جو ثاقب نثار نے دی۔

اُن کا کہنا تھا کہ عمران خان عادی مجرم ہیں، مجھے بھی دوبارہ جواب دینے کا موقع دیا جاتا تو ہمیں بھی شاید ریلیف مل جاتا۔

طلال چوہدری نے کہا کہ مجھے اور دانیال عزیز کو وارننگ نہیں دی گئی، فرد جرم عائد کی گئی، ہم اپنی صفائیاں دیتے رہے مگر کہیں سنوائی نہیں ہوئی۔

انہوں نے کہا کہ ہم عدالت پر دباؤ نہیں ڈال رہے بلکہ حقائق بیان کر رہے ہیں، سوتیلے اور لاڈلے والا سلوک ختم ہونا چاہیے۔

ن لیگی رہنما نے یہ بھی کہا کہ عمران خان کی پہلے ہی ایک توہین عدالت کیس میں وارننگ ہوچکی ہے۔

فواد چوہدری نے پارٹی چیئرمین عمران خان کے خلاف عدالتی فیصلہ نہ آنے کی وجہ بتادی

ایک بیان میں فواد چوہدری نے کہا کہ پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان اس وقت مقبولیت کے عروج پر ہیں، ان کے خلاف فیصلہ نہیں آسکتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ذوالفقار علی بھٹو، نواز شریف اور یوسف رضا گیلانی کے مقدمات میں مماثلت تھی، انہیں سزا اُس وقت ہوئی جب وہ اپنی مقبولیت کھوچکے تھے۔

فواد چوہدری نے مزید کہا کہ ذوالفقار علی بھٹو، نواز شریف اور یوسف رضا گیلانی اتنی مقبولیت کھوچکے تھے کہ ان کے جانے پر لوگوں نے مٹھائیاں بانٹی تھیں۔

اُن کا کہنا تھا کہ عمران خان اس وقت اپنی مقبولیت کی معراج کو چھو رہے ہیں، انہیں سزا نہیں دی جاسکتی۔

پی ٹی آئی رہنما نے یہ بھی کہا کہ سزا دینے والے سوچیں کہ عمران خان کو ہٹائیں گے تو کیا وہ خود رہ پائیں گے؟

ایک انٹرویو میں فواد چوہدری خبردار کرچکے ہیں کہ فیصلہ عمران خان کے خلاف آیا تو پھر فیصلہ عوام کریں گے، ہم نے اب تک عوام کو روکے رکھا ہے۔

وکیل حامد خان کے تبصرے پر عمران خان کی ہنسی چھوٹ گئی

بدھ کے روز اسلام آباد ہائی کورٹ میں خاتون جج زیبا چوہدری کو دھمکانے کے معاملے پر عمران خان کے خلاف توہین عدالت کیس کی سماعت ہوئی۔

سماعت کے دوران اُس وقت دلچسپ صورتحال پیش آئی، جب عمران خان کے وکیل حامد خان نے پی ٹی آئی رہنما فواد چوہدری کی گفتگو پر تبصرہ کیا۔

ہوا یوں کہ سماعت کے دوران ایڈووکیٹ جنرل جہانگیر جدون نے بتایا کہ فواد چوہدری نے کہا ہے کہ چیف جسٹس کو معافی مانگنی چاہیے۔

سماعت کے دوران اُس وقت دلچسپ صورتحال پیش آئی، جب عمران خان کے وکیل حامد خان نے پی ٹی آئی رہنما فواد چوہدری کی گفتگو پر تبصرہ کیا۔

ہوا یوں کہ سماعت کے دوران ایڈووکیٹ جنرل جہانگیر جدون نے بتایا کہ فواد چوہدری نے کہا ہے کہ چیف جسٹس کو معافی مانگنی چاہیے۔

اس پر حامد خان نے جواب دیا کہ ہمارا فواد چوہدری کے بیان سے کوئی تعلق نہیں ہے، اس شخص سے کسی اچھائی کی توقع بھی نہیں کی جاسکتی ہے۔

عدالت کے سامنے اپنے وکیل کے فواد چوہدری سے متعلق جواب پر پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان کی ہنسی چھوٹ گئی۔

اس موقع پر چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ اطہر من اللّٰہ نے کہا کہ ہمیں اس بات سے کوئی فرق نہیں پڑتا کہ وہ کیا کہہ رہے ہیں، انہیں خود پتہ ہونا چاہیے کہ جو کہہ رہے ہیں وہ صحیح ہے یا غلط۔

معافی کے سوال پر عمران خان کا جواب

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان عدالت سے معافی مانگیں گے یا نہیں؟

چیئرمین پی ٹی آئی نے صحافیوں کے سوال پر جواب دینے سے گریز کیا۔

عمران خان نے سوال پھر پوچھے جانے پر صحافیوں کو مخاطب کرکے کہا کہ ’آپ مشورہ دیں کیا کروں؟‘

اسلام آباد ہائی کورٹ میں خاتون جج زیبا چوہدری کو دھمکانے پر عمران خان کے خلاف توہین عدالت کیس کی سماعت ہوئی۔

عدالت نے عمران خان کے گزشتہ روز جمع کرائے گئے جواب کو مسترد کردیا اور ساتھ ہی انہیں 7 روز میں نیا جواب جمع کرانے کی مہلت دی اور سماعت 8 ستمبر تک ملتوی کردی۔

مریم نواز کا عمران خان کو عدالت سے مہلت ملنے پر تبصرہ

سابق وزیراعظم نواز شریف کی صاحبزادی اور ن لیگی رہنما مریم نواز نے اسلام آباد ہائی کورٹ سے عمران خان کو ملی مہلت کو ڈھیل اور سہولت قرار دے دیا۔

سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر جاری بیان میں مریم نواز نے کہا کہ عمران خان کو ڈھیل سے نواز شریف اور ن لیگ سے کی گئی ناانصافیاں پھر عیاں ہوگئیں۔

انہوں نے کہا کہ عمران خان کو ڈھیل اور سہولیات سے کچھ ثابت ہو نہ ہو نواز شریف اور ن لیگ سے ہونے والی ناانصافیاں اور زیادتیاں ایک بار پھر پوری قوم کے سامنے عیاں ہوگئی ہیں۔

ن لیگی نائب صدر نے مزید کہا کہ (انصاف کے لیے) ترازو سیدھا نہیں ہوسکا۔

مریم نواز نے طنزیہ انداز میں کہا کہ (دراصل) سزا تو جج صاحبہ کو ہونی چاہیے، جنہوں نے انصاف کرکے عمران خان کی شان میں گستاخی کی۔

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button