جنرل سیکرٹری اقوام متحدہ انتونیو گوتیریس کا دوہ پاکستان

( سفیان سعید خان ) اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتیریس 9؍ سے 11؍ ستمبر تک تین روزہ دورے پر پاکستان آئیں گے اور سیلاب سے ہونے والے نقصانات کا جائزہ لیں گے۔
سینئر سرکاری عہدیدار کے مطابق نقصانات کے حوالے سے ابتدائی جائزہ رپورٹ تیار کی جا چکی ہے جس کے مطابق مجموعی معاشی نقصانات 10؍ سے 12.5؍ ارب ڈالرز تک کے ہیں۔
دورے کے موقع پر انتونیو گوتیریس وزیراعظم شہباز شریف، وزیر خارجہ بلاول بھٹو اور پی ڈی ایم کی زیر قیادت اتحادی حکومت کے دیگر رہنمائوں سے بھی ملاقات کریں گے۔
ریسکیو اور ریلیف کیلئے پاکستان کو کثیر الجہتی اور باہمی سطح پر غیر ملکی ڈونرز سے فنڈنگ موصول ہوئی ہے لیکن زیادہ تر فنڈنگ بجٹ سے ہٹ کر آئٹمز کے تحت ملی ہے کیونکہ زیادہ تر ڈونرز بین الاقوامی این جی اوز یا لوکل پارٹنرز کی ذریعے فنڈنگ کر رہے ہیں۔
ماحولیاتی سطح پر ہونے والے ان نقصانات کی وجہ سے ایک ہزار افراد ہلاک جبکہ سیکڑوں زخمی ہوئے ہیں۔ لاکھوں افراد بے گھر ہیں، اسکولز اور صحت کی سہولتیں تباہ ہو چکی ہیں، اہم انفرا اسٹرکچر سیلاب میں بہہ چکا ہے جبکہ لوگوں کے خواب اور امیدیں پانی میں بہہ چکی ہیں۔
وزیراعظم آفس کی جانب سے اکنامک افیئرز ڈویژن کو ہدایت کی گئی ہے کہ تباہی کے بعد پیش آنے والی ضروریات کا جائزہ لیا جائے اور اس مقصد کیلئے ڈونرز کا ایک کنسورشیم تشکیل دیا جائے جس میں یو این ڈی پی، ورلڈ بینک اور یورپی یونین شامل ہوں۔
اقوام متحدہ نے پاکستان میں مزید بارشوں اور سیلاب کے خدشے کے پیش نظر خبردار کردیا
پاکستان میں آنے والے مہینوں میں مزید بارش کی توقع ہے جب کہ اقوام متحدہ نے متوقع بارشوں سے ابتر سیلابی حالات بدترین ہونے کا خدشہ ظاہر کر دیا ہے۔
اقوام متحدہ کے ادارہ برائے پناہ گزین کی رپورٹ کے مطابق پاکستان میں آئندہ مہینوں میں مزید بارشیں ہونے کے امکانات ہیں۔
رپورٹ میں خدشہ ظاہر کیا گیا ہے کہ سیلاب سے متاثرین کے حالات مزید خراب ہوجائیں گے۔ مزید بارشیں لاکھوں سیلاب متاثرین کی مشکلات بڑھا دیں گی۔
رپورٹ کے مطابق اقوام متحدہ کے پناہ گزینوں کا ادارہ پاکستان میں تباہ کن سیلاب سے تباہ ہونے والے علاقوں میں مقامی کمیونٹیز اور پناہ گزینوں کی مدد کے لیے اپنی مدد کو بڑھاتے ہوئے وسائل اور عملے کو متحرک کر رہا ہے۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ لوگوں کو اس صورت حال میں جس قدر تباہی کا سامنا ہے اس کا تصور بھی نہیں کیا جاسکتا، بہت سے لوگ کھلے آسمان تلے رہ رہے ہیں۔
رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ حالیہ مون سون بارشوں کے دوران وسیع علاقہ سیلاب سے متاثر ہوا ہے جب کہ 1100 سے زائد افراد جاں بحق اور تقریباً 1600 زخمی ہوئے ہیں۔
رپورٹ کے مطابق بارشوں اور سیلاب سے تقریباً 3 لاکھ مکانات مکمل طور پر تباہ اور 6 لاکھ 50 ہزار سے زائد کو نقصان پہنچا ہے جب کہ فصلوں کے تباہ ہونے کی وجہ سے ذریعہ معاش مکمل طور پر تباہ ہو گیا ہے۔
رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ سیلا ب سے 2 ملین ایکڑ رقبے پر منفی اثر پڑا ہے اور تقریباً 7 لاکھ 35 ہزار مویشی ہلاک ہوچکے ہیں۔