تعلیم و صحت

صحت کارڈ کا فراڈ منظرعام پر لانے کے جرم میں فاطمہ میموریل ہسپتال کی سیکیورٹی کا شہری پر تشدد

( مائرہ ارجمند ) دیگر دعوں کی طرح تحریک انصاف کی حکومت کا صحت کارڈ بھی ایک منظم جھوٹ ثابت ہوا ہے جس کو کھولنے کی پاداش میں لاہور کے شہری کو فاطمہ میموریل ہسپتال کے سیکیورٹی عملہ نے بہیمانہ تشدد کا نشانہ بنایا۔

تفصیلات کے مطابق لاہور کا شہری اپنے بچے کو لیکر فاطمہ میموریل ہسپتال پہنچا جو ہرنیا کے مرض میں مبتلا ہے ، شہری نے صحت کارڈ دکھاتے ہوئے علاج کا تقاضہ کیا تو متعلقہ ڈاکٹر نے پرائیویٹ فیس جمع کرانے کو کہا اور ساتھ بتایا کہ صحت کارڈ پر علاج کے لئے 2 ماہ انتظار کرنا پڑے گا۔ شہری نے بتایا کہ اس کا بچہ شدید تکلیف میں خود سے اتھ کر بیٹھ بھی نہیں سکتا لیکن ہسپتال نے فوری طور صحت کارڈ پر علاج کرنے سے انکار کر دیا۔

شہری نے ہسپتال کی ریسپیشن کے سامنے ویڈیو میسج ریکارڈ کرتے ہوئے صحت کارڈ کی اصلیت اور ہسپتال کا کچا چٹھا کھول کر رکےھ دیا جس پر ہسپتال کی سیکیورٹی نے آ کر اسے دبوچ لیا اس کا موبائل فون چھین لیا اور اسے تشدد کا نشانہ بنایا۔

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button