ورلڈ اپ ڈیٹ

نیو میکسیکو میں 4 مسلمانوں کے قتل میں ملوث ملزم گرفتار

( فرحان مقصود ) امریکا کی ریاست نیو میکسیکو میں 4 مسلمانوں کو قتل کرنے میں ملوث مرکزی ملزم کو گرفتار کرلیا گیا ہے۔

غیرملکی میڈیا کے مطابق لواحقین نے مطالبہ کیا ہے کہ قاتل کی شناخت اور حملے کی وجوہات سامنے لائی جائیں۔

نیو میکسیکو میں پے در پے واقعات کے دوران 2 پاکستانیوں سمیت جنوبی ایشیا سے تعلق رکھنے والے 4 مسلمانوں کو قتل کیا گیا۔ واقعات البقریق علاقے میں پیش آئے۔

رپورٹس کے مطابق نعیم حسین کو 5 اگست، افضل حسین کو یکم اگست، آفتاب حسین کو 26 جولائی اور محمد نامی شخص کو گولی ماری گئی تھی۔نعیم اور افضل حسین کا تعلق پاکستان جبکہ آفتاب حسین اور محمد احمدی کا تعلق افغانستان سے تھا۔

امریکی ریاست نیو میکسیکو میں ایک حالیہ قتل نے اس سوال کو جنم دیا ہے کہ کیا اس ریاست میں مسلمانوں کی ٹارگٹ کلنگ کی جا رہی ہے۔ یہ اپنی نوعیت کا چوتھا قتل تھا، جس میں ایک پاکستانی نوجوان کی جان گئی۔

امریکی ریاست نیو میکسیکو کی پولیس کے مطابق شہر اسپانولا سے تعلق رکھنے والے 27 سالہ پاکستانی محمد افضل حسین کو شہر البکرکی میں اس کے اپارٹمنٹ کے باہر گولی مار کر ہلاک کر دیا گیا۔ نیو میکسیکو میں ‘ٹارگٹ کلنگ‘ کے واقعات میں یہ چوتھے مسلمان کا قتل ہے۔ ریاستی پولیس اور وفاقی ادارے ان چاروں مسلمان مردوں کے قتل کی تحقیقات کر رہے ہیں۔ تاحال ان ہلاکتوں کے پیچھے کارفرما عناصر اور مقاصد دونوں غیر واضح ہیں۔ ان میں سے تازہ ترین قتل گزشتہ جمعےکی شام کیا گیا۔ ایسا پہلا قتل نو ماہ قبل ہوا تھا۔ اطلاعات کے مطابق چاروں مقتولین ایک مقامی مسجد کی انتظامی کمیٹی کے اراکین تھے۔ ان میں سے دو پاکستانی اور دو افغان تھے۔ پولیس کے مطابق قتل کے ان چاروں واقعات کے مشترکہ پہلو مقتولین کا مذہب اور ان کا نسلی پس منظر ہیں۔

مسلمانوں کے قتل کے واقعات کے سلسلے کا تازہ ترین واقعہ گزشتہ جمعے کو امریکی ریاست نیو میکسیکو میں پیش آیا، جس کے بعد ریاستی گورنر نے اسے ‘ٹارگٹڈ کلنگ‘ قرار دیا۔ البکرکی کے علاقے کے پولیس چیف ہیرالڈ میدڈینا نے صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا، ”مقتول نوجوان جو کہ اس علاقے کی مسلم برادری کا رکن تھا، اس کا قتل ہوا ہے۔‘‘ اس موقع پر تاہم قتل ہونے والے کا نام اور اس کے حالات ظاہر نہیں کیے گئے۔ پولیس نے اپنے بیان میں قتل کے گزشتہ تین کیسز کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ تینوں مقتولین پر گھات لگا کر حملے کیے گئے اور انہیں گولی مار دی گئی۔

قتل ہونے والے دو افراد ایک ہی مسجد کے رکن تھے، جنہیں جولائی کے آخر اور اگست کے اوائل میں شہر البکرکی میں گولی مار کر ہلاک کر دیا گیا تھا۔ اس پر پولیس نے کہا تھا کہ اس امر کے قوی امکانات پائے جاتے ہیں کہ ان اموات کا تعلق نومبر میں قتل ہونے والے ایک افغان تارک وطن کے کیس سے ہے۔

27 سالہ محمد افضل حسین،جو پاکستان سے امریکہ آیا تھا، امریکی ریاست نیو میکسیکو  کے شہر اسپانولا میں سٹی پلاننگ کا ڈائریکٹر تھا۔ اسے  البکرکی کے علاقے میں اس کے اپارٹمنٹ کمپلیکس کے باہر گولی مار کر ہلاک کیا گیا جبکہ 41 سالہ آفتاب حسین 26 جولائی کو البکرکی ہی کے ایک حصے میں مردہ پایا گیا تھا۔ اسے گولیاں ماری گئی تھیں۔ پولیس کے ایک اور بیان کے مطابق ان اموات کا ممکنہ طور پر تعلق  62 سالہ محمد احمدی کے ایک حلال سپر مارکیٹ اور کیفے کے پارکنگ لاٹ میں گزشتہ برس سات نومبر کو قتل کیے جانے سے بھی ہو سکتا ہے۔

نیو میکسیکو کی سٹیٹ پولیس، فیڈرل بیورو آف انویسٹی گیشن (ایف بی آئی) اور یو ایس مارشل سروس جیسی کئی ایجنسیاں قتل کے ان واقعات کی تحقیقات میں شامل ہیں۔

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button