میڈم زیبا کو بتانا کہ عمران خان آیا تھا معذرت کرنے

( سفیان سعید خان ) تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان معافی مانگنے جج زیبا چودھری کی عدالت پہنچ گئے
عمران خان آج مقامی عدالت میں پیش ہوئے، عدالت نے عمران خان کی درخواست ضمانت منظور کر لی، عدالت پیشی کے بعد عمران خان جج زیباچوہدری کی عدالت میں پہنچ گئے ،ایڈیشنل سیشن جج زیبا چودھری کمرہ عدالت میں موجود نہیں تھیں جوڈیشل مجسٹریٹ زیبا چوہدری کی عدالت کا کمرہ پولیس نے بند کردیا ، بعد ازاں کمرہ کھولا گیا تو چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان نے سٹینو اور ریڈر سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ جج زیبا چودھری کو بتانا ہے کہ عمران خان آئے تھے،آپ نے جج صاحبہ کو بتانا ہے کہ عمران خان معافی مانگنے آئے تھے،چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان نے عدالتی عملے سے مخاطب ہو کر کہا کہ آپ گواہ رہنا کہ میں جج زیبا چودھری سے معذرت کرنے آیا تھا،جج زیبا چودھری کو بتانا اگرکوئیدل آزاری ہوئی تومعذرت کرتا ہوں،
میڈم زیبا کو بتانا عمران خان آیا تھا معزرت کرنے ۔۔۔ pic.twitter.com/t8U7SNfB00
— Nadeem Malik 🇵🇰 (@nadeemmalik) September 30, 2022
واضح رہے کہ عمران خان کے خلاف توہین عدالت کا کیس اسلام آباد ہائیکورٹ میں زیر سماعت ہے، گزشتہ سماعت پر عمران خان اسلام آباد ہائیکورٹ میں پیش ہوئے تھے، ان پر فرد جرم عائد ہونا تھی تا ہم عمران خان نے کہا تھا کہ وہ جج کے پاس جا کر معافی مانگنے کو تیار ہیں، جس پر عدالت نے فرد جرم کی کاروائی روک دی اور عمران خان کو حلف نامہ جمع کروانے کا حکم دیا تھا، عمران خان آج جج زیبا چودھری کی عدالت پہنچے تا ہم وہ موجود نہیں تھیں
اسلام آباد ہائیکورٹ میں ہونیوالی سماعت میں عمران خان نے عدالت میں بیان دیتے ہوئے کہا تھا کہ 26 سال کی کوشش رول آف لاء کی ہے ،میرے علاوہ جلسوں میں رول آف لاء کی کوئی بات نہیں کرتا ، جو میں نے کہا جان بوجھ کر نہیں کہا ،میرا مقصد خاتون جج کو حراساں کرنا نہیں تھا، خاتون جج کے پاس جاکر وضاحت دینے کو تیار ہوں، ہمیشہ قانون کی پاسداری کی بات کی،میں معافی چاہتا ہوں، میں خاتون جج کے پاس جا کر معافی مانگنے کے لیے تیار ہوں مستقبل میں بھی ایسا نہیں کرونگا۔جیسے جیسے مقدمہ آگے چلا مجھے سنجیدگی کا احساس ہوا۔
پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان اسلام آباد کی ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج زیبا چوہدری کی عدالت میں پیش ہوئے اور خالی کرسی کو دیکھ واپس ہو گئے.
اس سے قبل جمعے کو جج ظفر اقبال کی عدالت نے دفعہ 144 کی خلاف ورزی کے مقدمے میں عمران خان کی ضمانت منظور کر لی۔
وہاں سے عمران خان نے جج زیبا چوہدری کی عدالت کا رخ کیا اور ریڈر سے کہا کہ وہ معافی مانگنے آئے ہیں اور وہ جج صاحبہ کو اس کا بتا دیں۔
عمران خان نے عدالت میں پیش ہو کر عدالتی عملے کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ’میڈم زیبا کو بتانا ہے کہ عمران خان آیا تھا، معذرت کرنا چاہتا تھا اگر ان کے الفاظ سے ان کی دل آزاری ہوئی۔‘
عمران خان جج زیبا چوہدری کی عدالت میں پیش، رخصتی کے باعث جج زیبا چوہدری اور عمران خان کا آمنا سامنا نہ ہوسکا۔میں جج صاحبہ سےمعافی مانگنا آیا ہوں،آپ نےجج صاحبہ کوبتانا ہے کہ عمران خان آیا تھا، آپ نے گواہ رہنا ہے کہ عمران خان معافی مانگنے آیا تھا، سابق وزیراعظم کا ریڈر سے مکالمہ ہوا
۔