ہاتھی نے بچے کا جوتا لوٹا دیا

( مانیٹرنگ ڈیسک ) ہاتھی کو ایک عقلمند جانور سمجھا جاتا ہے اور یہ ویڈیو اس بات کو سچ ثابت کرتی ہے کہ واقعی ایسا ہی ہے۔
انسٹاگرام پر ایک بہت ہی حیران کن ویڈیو سامنے آئی ہے جس میں دیکھا جاسکتا ہے کہ ایک ہاتھی اپنے انکلوژر میں گرنے والا جوتا اپنی سونڈ سے اٹھاکر بچے کو واپس کردیتا ہے۔
رپورٹ کے مطابق یہ ویڈیو مشرقی چین کے صوبے شینڈونگ کی ہے۔ صارفین اس ویڈیو کو دیکھ کر خوشگوار حیرت کا اظہار کررہے ہیں اور انکا کہنا ہے کہ یہ ایک انتہائی عقلمند اور اسمارٹ ہاتھی ہے.
یہ ویڈیو انسٹاگرام پر شیئر کی گئی ہے جس کا کیپشن ہے کہ مشرقی چین کے ایک چڑیا گھر میں ایک جانور نے اپنے انکلوژر میں گرنے والا بچے کا جوتا واپس کردیا۔
اس ویڈیو کو انسٹاگرام پر شیئر کیا گیا جسے ایک ملین صارفین دیکھ چکے ہیں، بتایا جاتا ہے کہ بچہ اپنی فیملی کے ساتھ چڑیا گھر کی سیر کو آیا ہوا تھا۔
بچے کا جوتا اچانک ہاتھی کے پنجرے میں گرا جسے وہ کنارے پر کھڑا دیکھ رہا تھا جسے ہاتھی نے بھانپ لیا اور بچے کا جوتا اسے واپس لوٹا دیا۔
پاکستان کے چڑیا گھروں میں جانوروں سے ناروا سلوک، بیماری میں ہلاکت اور خوراک کی قلت کی مسلسل خبریں سامنے آتی رہی ہیں۔ سوشل میڈیا کی وجہ سے اب یہ خبریں اور ان پر رد عمل تیزی سے پھیلتا ہے۔
مئی 2017 میں لاہور چڑیا گھر کی باعث کشش ہتھنی ’سوزی‘ ہلاک ہوئی، چند سال قبل اسلام آباد کے مرغزار چڑیا گھر میں کاون ہاتھی کے زنجیروں سے جکڑی ہوئی تصاویر اور ویڈیوز سامنے آنے کے بعد پاکستان میں چڑیا گھروں میں جانوروں کی صورتحال نے بحث چھیڑی۔ جس کے بعد مقامی اور بین الاقومی تنظیموں نے مہم چلائی اور کاون کو کمبوڈیا منتقل کر دیا گیا اور اسلام آباد کے چڑیا گھر کو بند کر دیا گیا۔
سنہ 2020 میں پشاور کے چڑیا گھر میں چار زرافے ہلاک ہوئے، اسی سال بہاولپور کے چڑیا گھر میں سات ہرن مردہ پائے گئے۔
رواں سال جنوری میں لاہور کے چڑیا گھر میں سفید شیر کے دو بچے مر گئے، جن کے بارے میں کہا گیا کہ وہ کووڈ میں مبتلا تھے جبکہ جون میں کینگروؤں کے ایک جوڑے اور ایک شیر کی ہلاکت کی خبر سامنے آئی۔
پچھلے دنوں کراچی کے چڑیا گھر میں ایک سفید شیر کی ہلاکت کے بعد ایک بار پھر یہ بحث شروع ہوئی کہ چڑیا گھر کو اگر سنبھالا نہیں جا سکتا تو انھیں بند کردیا جائے۔
سوشل میڈیا پر اس بارے میں لوگوں نے اپنے غم و غصہ کا اظہار بھی کیا۔ جس کے بعد کراچی میونسپل کی جانب سے پہلے یہ بتایا گیا کہ اس شیر کی موت ٹی بی کی وجہ سے ہوئی جبکہ اس کے بعد ڈائریکٹر کو ہٹا کر تحقیقات کا حکم جاری کیا گیا۔
پاکستان میں اس وقت صرف کراچی کے دو چڑیا گھروں میں چار ہاتھی موجود ہیں، جن کا حال ہی میں فور پاؤز نامی تنظیم کے ماہرین نے معائنہ کیا اور اپنی رپورٹ میں لکھا کہ چاروں ہاتھیوں کی جسمانی صورتحال اچھی ہے جبکہ ان کا وزن تھوڑا سا زیادہ ہے۔
ڈاکٹر فرینک کی رپورٹ کے مطابق سفاری پارک کے ہاتھیوں کے پیروں میں شدید مسائل ہیں، ان کے ناخن ٹوٹے ہوئے ہیں اور پنچے بڑے ہوئے ہیں۔ ہاتھیوں کے پیروں کی دیکھ بال اور ٹوٹے ہوئے دانتوں کے سرجیکل آپریشن کی ضرورت ہے۔ انھوں نے خدشہ ظاہر کیا کہ پیروں اور دانتوں کی بیماری تکلیف دہ ہوتی ہے جو جان لیوا بھی ثابت ہو سکتی ہیں۔
کراچی چڑیا گھر، سفاری اور لانڈھی کورنگی میں 1400 کے قریب چھوٹے بڑے جانور، پرندے اور ریپٹائل موجود ہیں لیکن صرف ایک ہاتھی کی خوراک پر 27 لاکھ روپے خرچہ آتا ہے۔
ڈاکٹر محمد منصور کا کہنا ہے کہ کووڈ کی وجہ سے سیاح آنے بند ہو گئے جبکہ الدین پارک کا امیوزیمنٹ پارک عدالت کے حکم پر مسمار ہو گیا۔ ڈالر کا ریٹ بڑھ جانے سے اشیا اور جانوروں کی ادویات میں بھی اضافہ ہوا، اس کے علاوہ ہر سال جانوروں کی افزائش بھی ہو رہی ہے۔