ورلڈ اپ ڈیٹ

مسلمانوں کی صفوں میں بھیس بدل کر گھسنے والا یہودی کون ہے ؟

( مانیٹرنگ ڈیسک) ایک یہودی نہ صرف مسلمانوں کا بھیس بدل کر ان میں گھل مل جاتا ہے بلکہ انکی صفوں میں شامل ہو کر نماز بھی ادا کرتا ہے اور دعائیں بھی مانگتا ہے لیکن فرق یہ ہے کہ یہ شخص نماز مسلمانوں کے طریقہ سے ادا کرتا ہے اور دل ہی دل مین وہ ممنوعہ دعائیں پڑھتا ہے جن کے پڑھنے پر مسجد میں پابندی ہے ۔

تفصیلات کے مطابق مذکورہ شخص اسرائیل کا رہنے والا ایک یہودی ہے جسکا نام رافیل موری ہے اور وہ یہودی نظریات کا سخت حامی اور پرچار کرنے والا ہے ۔ 1967 میں جب یہودیوں نے یروشلم پر قبضہ کیا تو ایک قانون کے تحت انہیں مسجد اقصی میں داخل ہونے کی اجازت تو ہے لیکن وہ مسلمانوں کی عبادت گاہ میں اپنی دعائیں مانگنے یا عبادت کرنے کا حق نہیں رکھتے اس قانون کی خلاف ورزی پر قانون حرکت میں آ جاتا ہے اور ایسے شخص کو جیل کی ہوا کھانا پڑتی ہے ۔

ان حالات میں رافیل نے مسجداقصی میں مسلمانوں کے بھیس میں گھس کر دوران نماز دل ہی دل میں اپنے مذہب کی دعائیں کرتا رہا ۔

اس قانون کو بنانے کی بنیادی وجہ تو یہ ہے کہ مسجد اقصی میں روز فسادات نہ ہوں اور فلسطین پر یہودی تسلط ان چھوٹی چھوٹی رعائیتوں کے بدلے قائم رہے۔

برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی نے مذکورہ شخص پر مبنی ایک چار منٹ کی دستاویزی فلم بھی نشر کی ہے جسکا لنک خبر کیساتھ منسلک ہے۔

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button