پاکستان کیوں ڈوبا ؟ محمکہ موسمیات نے بتا دیا، امدادی سرگرمیوں اور موت کی تفصیلات

( رضا ہاشمی ) محکمہ موسمیات کے مطابق ملک بھر میں اوسط بارشیں 118.7 ملی میٹر ہوتی ہیں،رواں مون سون سیزن میں 687.6 ملی میٹر بارش ہوئی،رواں سال 210 فیصد سے زیادہ بارشیں ہوئیں ۔
محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ ملک میں اب تک سب سے زیادہ بارش سندھ میں ریکارڈ ہوئی ، سندھ میں اوسط برسات 113.1 ملی میٹر ا ریکارڈ کی گئی ، سندھ میں 508 فیصد بارش ریکارڈ ہوئی ، زیادہ بارشوں میں بلوچستان دوسرے نمبر پر ہے ،گلگت بلتستان میں 29.5فیصد اوسطاً بارش ہوتی ہے ، بلوچستان میں اوسطاً 51.9ملی میٹر بارش ریکارڈ ہوئی ،گلگت بلتستان میں 73 ملی میٹر بارش ہوئی جومعمول سے 148فیصد زیادہ ہے ۔
محکمہ موسمیات کے مطابق پنجاب میں 196.1 ملی میٹر اوسط بارشیں ہوتی ہیں ، پنجاب میں 364.5ملی میٹر بارش ہوئی جو معمول سے 86 فیصد زیادہ ہے، خیبر پختونخوا میں بارشوں کا اوسط 208.3 ملی میٹر ہے، خیبر پختونخوا میں 299.2 ملی میٹر بارش ہوئی جومعمول سے 44فیصد زائد ہے، آزاد جموں کشمیر میں اوسطاً 321.5ملی میٹر بارشیں ہوتی ہیں۔آزاد جموں کشمیر میں 307.2ملی میٹر بارش ہوئی، جومعمول سے منفی 4 فیصد کم ہے۔
اک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر)نے آرمی فلڈ ریلیف کلیکشن پوائنٹس پر اب تک کی اکٹھی ہونے والی امداد کی تفصیلات جاری کر دی ہیں ۔
آئی ایس پی آر کے مطابق آرمی ایئرڈیفنس کمانڈ سینٹر کے تحٹ آرمی فلڈ ریلیف کو آرڈینیشن سینٹر مصروف عمل ہے ، تمام فارمیشنز کے تحت امدادی اشیا کی وصولی و تقسیم کیلئے 217کلیکشن پوائنٹس قائم کیے گئے ہیںِ ، رپور ٹ کے مطابق کلیکشن پوائنٹس میں 122.87ٹن آٹا، دال اور چینی وصول کی جا چکی ہے، جبکہ خیمے 5.9ٹن ، لحاف، ملبوسات بھی کلیکشن پوائنٹس میں جمع کرائے گئے ہیں ، کلیکشن پوائنٹس پر 0.15ٹن ادویات ، شمسی لائٹس ، سلیپنگ بیگز بھی جمع ہوئے ہیں۔
آئی ایس پی آر کے مطابق ترکیہ سے 7فوجی طیاروں سے امدادی اشیا کراچی پہنچائی جا چکی ہیں ،متحدہ عرب امارات (یو اے ای )سے 3فوجی طیاروں پر امدادی اشیا نور خان ایئر بیس راولپنڈی پہنچائی گئی ہیں، چین سے 2طیارے 3ہزار خیمے لے کر آج کراچی پہنچیں گے، جاپان سے ترپالیں اور شیلٹرز بھی آج کراچی پہنچ جائیںگے ،برطانیہ متاثرین سیلاب کی امداد کیلئے 1.5ملین پاونڈ کا اعلان کر چکا ہے ، آذربائیجا ن نے بھی متاثرین سیلاب کیلئے 20لاکھ ڈالر کا اعلان کیا ہے۔
بلوچستان میں سیلاب سے تباہی کا سلسلہ جاری ہے ، گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران مزید 2 افراد جاں بحق ہو گئے ہیں ، جس کے بعد اب تک صوبے میں اموات کی تعداد 250 ہو گئی ہے۔
پروینشل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (پی ڈی ایم اے) کی جاری کردہ رپورٹ کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹوں میں بارش اور سیلاب کے نتیجے میں ہونے والے حادثات میں مزید 2 افراد جان کی بازی ہار گئے ہیں ،بلوچستان میں یکم جون سے اب تک جاں بحق ہونے والوں کی تعداد 250 ہوگئی۔
جاں بحق ہونے والوں میں 117 مرد 60 خواتین اور 73 بچے شامل ہیں، سب سے زیادہ 27 ہلاکتیں کوئٹہ ، 21 لسبیلہ اور 17 پشین میں ہوئیں ،اس کے علاوہ صوبے میں بارشوں کے دوران مختلف حادثات میں 110 افراد زخمی ہوچکے ہیں ، پی ڈی ایم اے کی رپورٹ کے مطابق سیلابی ریلوں اور بارشوں سے مجموعی طور پر بلوچستان میں 61 ہزار 718 مکانات نقصان کا شکار ہوئے تو وہیں ایک لاکھ 45 ہزار 936 سے زائد مال مویشی سیلابی ریلوں کی نذر ہوگئے ہیں ،اب تک مجموعی طور پر دو لاکھ ایکڑ زمین پر کھڑی فصلوں کو نقصان پہنچا ہے۔